نہاں پوری اردو ابادی کے لیے قابلِ فخر!۔

0
172

نہاں پوری اردو ابادی کے لیے قابلِ فخر!۔ پی-ایم-یوا مینٹرشپ یوجنا پروجیکٹ “ہندستان کی جنگ آزادی” میں ہوئی منتخب!

پی-ایم-یوا مینٹرشپ یوجنا پروجیکٹ “ہندستان کی جنگ آزادی” کے تحت شعبۂ اردو الہ آباد یونیورسٹی الہ آباد کی ریسرچ اسکالر نہاں کا مضمون بعنوان “مولانا مظہر الحق: حیات و خدمات” کا انتخاب، الہ آباد یونیورسٹی اور اہل الہ آباد کے لئے باعث صد افتخار اور قابل مبارک باد ہے۔


اردو زبان و ادب کے تمام لوگوں کے لئے یہ ساعت قابل مبارک باد ہے اور نئے طالب علموں کے لئے حوصلہ افزا بھی۔ چونکہ ایک قومی سطح کے مقابلے میں جہاں ہندوستان کی 22 مختلف زبانوں کے نوجوان طالب علموں نے اپنی-اپنی زبانوں میں جنگ آزادی کے مجاہدین کے بارے میں تحقیقی مقالہ کے لئے پانچ ہزار الفاظ کی شرائط کے ساتھ اپنا عنوان اور تلخیص بھیج کر اپنا نام درج کرایا تھا۔ جن میں اردو زبان سے ساڑھے تین سو سے زائد طالب علموں نے اپنے اپنے تحقیقی مقالہ کی تلخیص ارسال کی تھی، تمام زبانوں سے پچہتر طالب علموں کے مضامین کا انتخاب کیا گیا۔ ان میں سے چار طالب علم اردو زبان و ادب کے منتخب کئے گئے چاروں طلبہ قابل مبارک باد ہیں۔ تین طالب علم بہار صوبہ سے تعلق رکھتے ہیں جبکہ چوتھی یوپی الہ آباد یونیورسٹی کی ہونہار اور باصلاحیت ریسرچ اسکالر نہاں ہیں۔ جن کا داخلہ “اختر الایمان کی نظم نگاری کا فکری و فنی مطالعہ” کی تحقیق کے لئے ہوا ہے۔

یہ پروجیکٹ آزادی کے امرت مہوتسو کے لئے مجاہدین آزادی کو خراج عقیدت پیش کرنے اور ان کی حیات اور خدمات کے اعتراف کے لئے ان کو تاریخ کے گم شدہ اوراق سے دوبارہ روشنی میں لے آنے کے لئے وزیر اعلی کی جانب سے نوجوان ریسرچ اسکالر جن کی عمر تیس سال یا اس سے کم ہے کے لئے مدعو کیا گیا ہے۔ ملک کی آزادی میں تمام قوم کے مجاہدین نے حصہ لیا ہے۔ مسلمان مجاہدین نے بھارت کی آزادی کے لئے مہاتما گاندھی کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر آزادی کی لڑائ میں حصہ لیا مگر ہم چند نام ہی جانتے ہیں۔ “مولانا مظہر الحق” نے ملک کی آزادی کے لئے کیا کیا مصیبتیں اٹھائیں، کتنی اذیتیں برداشت کیں، کتنی خدمات انجام دیں یہ سب کچھ نہاں اپنے پروجیکٹ “مجاہد آزادی مولانا مظہر الحق: حیات و خدمات” میں پیش کریں گیں۔ تمام مقالے نیشل بک ٹرسٹ شائع کرے گا اور طالب علموں کو رائلٹی بھی ملےگی اور مرکزی حکومت چھ ماہ تک پچاس ہزار روپیہ ماہانہ اسکالرشپ عطا کرے گی۔

نہاں کو شعبۂ اردو یونیورسٹی آف الہ آباد کی جانب سے تمام اساتذہ کرام اور طالب علم مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ یہ خبر الہ آباد یونیورسٹی کے ساتھ اہل الہ آباد کے لئے بھی باعث فرحت و انبساط ہے کیونکہ ریسرچ اسکالر نہاں کا آبائ وطن بھی الہ آباد ہے۔ تمام نوجوان اسکالرز کو مبارک باد اور بالخصوص نہاں کو جو میری ذہین، ہونہار محنتی طالب علم ہیں۔

میں پروفیسر شبنم حمید صدر شعبۂ اردو الہ آباد یونیورسٹی اپنی نیک خواہشات کا اظہار کرتی ہوں اور نہاں کو مبارک باد پیش کرتی ہوں اور ان کے بہتر مستقبل کی تمنا کرتی ہوں۔

من جانب
پروفیسر شبنم حمید
صدر شعبۂ اردو
الہ آباد یونیورسٹی

Previous articleسعودی عرب میں تبلیغی جماعت پر پابندی
Next article“روشنی کا سفر “کے رسمِ اجراء میں کئ ممتاز شخصیتوں کی ہوئ شرکت

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here