یوم آزادی کے موقع سے چند قطعات۔ از: امان ذخیروی

0
92

ہر اک بزم سخن کو یوم آزادی مبارک ہو
وطن کے مرد و زن کو یوم آزادی مبارک ہو
مبارکبادیاں کشمیر سے کنیا کماری تک
کہو گنگ و جمن کو یوم آزادی مبارک ہو

اٹھو اہل وطن آو ترنگے کو سلامی دو
ترانہ جھوم کر گاؤ ترنگے کو سلامی دو
وطن کی اپنے آزادی ہمیں ہر شئے سے پیاری ہے
یہی دنیا کو دکھلاو ترنگے کو سلامی دو

پلایا پیار, الفت کا سبھی کو جام بھارت نے
کیا ہارے ہوئے دشمن کا بھی اکرام بھارت نے
“مہاویر” اور “نانک دیو” “چشتی” کے توسط سے
دیا اہل جہاں کو امن کا پیغام بھارت نے

یہی اپنی کہانی ہے کہ ہم ہندوستانی ہیں
ہمیں یہ خوش گمانی ہے کہ ہم ہندوستانی ہیں
پڑوسی ملک میں ہوتے تو کہلاتے مہاجر ہم
خدا کی مہربانی ہے کہ ہم ہندوستانی ہیں

ہوئ ہے جو ہمیں رب سے ودیعت , کیوں بتائنگے
کسی کو دل کی دیرینہ حکایت, کیوں بتائنگے
سر بازار کوئ عشق کا اظہار کرتا ہے?
وطن سے ہے ہمیں کتنی محبت, کیوں بتائنگے

, ذخیرہ , جموئی, بہار

Previous articleحقیقی آزادی از: ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
Next articleجنگ آزادی میں اردو زبان کاا ہم اور نمایاں کردار از: رازدان شاہد،(گیا بہار)

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here