ووٹنگ کے ذریعہ امیر کا انتخاب ناقابل قبول:مولانا خالد سیف اللہ رحمانی اپنے وعدے پہ کھرے اترے: غلام رسول قاسمی

0
308

بہار میں آٹھویں امیر شریعت کا انتخابی جلسہ جاری ہے، مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب اپنے علم و صلاحیت کی بنیاد پر امیر شریعت کے لیے سب زیادہ موزوں تھے اپنا نام واپس لے لیا ہے، مولانا نے پہلے کہا تھا کہ اتفاق رائے سے اگر مجھے امیر بنایا جاتا ہے تو امیر بنوں گا اور اگر ووٹنگ( جو کہ غیر شرعی ہے) والا ذریعہ استعمال کیا گیا تو اپنا نام واپس لے لوں گا. اب فیصلہ ہوا ہے کہ ووٹنگ کے ذریعہ امیر کا انتخاب ہوگا اس لیے مولانا موصوف نے اپنا نام واپس لے لیا ہے،

اس سے قبل مولانا شمشاد رحمانی جو کہ نائب امیر ہیں نے اجلاس کے شروع میں ہی امیدوار نہ بننے کا اعلان کر دیا تھا، باقی تین بچے تھے مولانا خالد سیف اللہ رحمانی ،مولانا انیس الرحمن قاسمی اور مولانا ولی رحمانی صاحب کے فرزند فیصل رحمانی، جب اتفاق رائے نہیں مانی گئی اور ووٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا گیا تو ووٹنگ سے قبل مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب نے اپنا نام واپس لے لیا۔

اب دو بچے ہیں مولانا انیس الرحمن قاسمی اور فیصل رحمانی ان دونوں میں جن کو ووٹ زیادہ ملے گا وہ امیر منتخب ہوں گے
ابھی ایک بجے سے ووٹنگ کا سلسلہ شروع ہوا ہے۔
دیکھیے آگے کیا ہوتا ہے.
مجھے لگتا تو نہیں البتہ یہ بھی ممکن ہے کہ فیصل رحمانی صاحب کا نام آنے کے بعد مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب کو وہ اپنا عہدہ تفویض کردے۔

Previous articleاعلان برائے امتحان سال -2022 : بہار اسٹیٹ مدرسہ ایجوکیشن بورڈ پٹنہ
Next articleسیرتِ نبوی پر ایک نئی کتاب از: ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here