جشن آزادی منائیں یوم آزادی ہے آج
گیت پھر الفت کے گائیں یوم آزادی ہے آج
گلشنوں سے کاٹ ڈالیں نفرتوں کا ہر شجر
رنجشیں دل سےمٹائیں یوم آزادی ہے آج
ہنستے ہنستےجان جسنے دی وطن کے نام پر
یاد ہم انکی منائیں یوم آزادی ہے آج
جوہر و آزاد گاندھی کی ہیں کیا قربانیاں
نسل نو کو ہم بتائیں یوم آزادی ہے آج
کسکی قربانی سے بھاگے ہیں فرنگی ملک سے
اپنے بچوں کو بتائیں یوم آزادی ہے آج
ایکتا کی قوتیں پامال ہم ہونے نہ دیں
دل میں یکجہتی جگائیںی یوم آزادی ہے آج
نغمہ پھر الفت کا چھیڑیں کو بکو عادل یہاں
گیت ملکر گنگنا ئیں یوم آزادی ہے آج