“تاریخ ادب اردو” از : نورالحسن نقوی

0
605

از : بلاغ18ڈاٹ

“تاریخ ادب اردو” پروفیسر نورالحسن نقوی کی تصنیف ہے پروفیسر
نورالحسن نقوی کی دیگر تصنیفات و تالیفات کے مطالعے سے ان کی علمی ،تحقیقی اور تاریخی لیاقت کا اندازہ ہوتا ہے، یہ اور بات ہے کہ انہوں نے زیادہ تر چیزیں طالبعلموں کی تدریسی اور مقابلہ جاتی امتحانات کی ضروریات کو پیش نظر رکھ کر لکھی ہیں۔ اس کتاب کا مقصد بھی انہیں ضروریات کو پورا کرنا ہے جیسا کہ اسدیار خاں نے لکھا ہے:”اردو ادب کی تاریخ سے متعلق کئی کتابیں ان دنوں بازار میں دستیاب ہیں۔ دو ایک اتنی مختصر کہ طلبا کی امتحانی ضروریات کے لیے ناکافی ہیں، تو ایک دو اتنی مفصل کہ تیاری امتحان کی مختصر مدت میں انہیں پڑھنا، سمجھنا اور جزو ذہن بنا لینا ایک عام طالب علم کے لئے آسان نہیں۔ضرورت تھی ایک ایسی کتاب کی جو نہ بے حد مختصر ہو نہ بہت ضخیم جو تمام ضروری معلومات کا مکمل طور پر احاطہ کرتی ہو جس کا انداز بیان صاف ، سادہ اور قابل فہم ہو اور پیشکش میں ایسی دلکشی ہو کہ پڑھنے میں جی گے ۔ہمیں امید ہے کہ یہ کتاب اس ضرورت کو پورا کر سکے گی”(کچھ اس کتاب کے بارے میں)۔
“تاریخ ادب اردو” کو بنیادی طور پر دو حصوں میں بانٹا گیا ہے “حصہ نظم” اور “حصہ نثر” پھر ہر ایک کے تحت ذیلی عناوین قائم کرکے اردو ادب کے تاریخی تناظر کو پیش کیا گیا ہے۔ اس میں شعر و نثر ،دبستان اور ادبی تحریکات و رجحانات کا تذکرہ اس انداز سے کیا گیا ہے کہ قاری بوجھل نہیں ہوتا ہے۔اسلوب شگفتہ ،رواں اور سلیس ہے یہی وجہ ہے کہ یہ کتاب اردو ادب سے دلچسپی رکھنے والوں کے لیے یکساں مفید ہے۔

Previous article’’ضحاک‘ پر ایک نظر
Next articleبچوں کی اسلا می تعلیم و تر بیت اور ہماری ذمے داری

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here