فتاویٰ قربانی و حج (1)

0
58

ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی

سوال (1)
ایک خاتون سفر حج پر جا رہی ہیں _ ان کی ماہ واری جاری ہو گئی ہے ، جس کی وجہ سے وہ بہت پریشان ہیں _ کیا وہ یہیں سے احرام کی نیت کرسکتی ہیں ، یا پاک ہونے کے بعد انہیں احرام باندھنا ہوگا ؟
جواب :
عورت حالتِ حیض میں احرام باندھ سکتی ہے _ وہ وضو یا غسل کرکے احرام کی نیت کرلے اور تلبیہ پڑھ لے _ مکہ مکرمہ پہنچ کر پاک ہونے کا انتظار کرے _ پاک ہونے کے بعد غسل کرکے عمرہ کرے _ پھر ایام حج آنے پر مناسک ادا کرے _ اس صورت میں اس کے ذمے دم لازم نہیں ہوگا _

سوال (2)
پڈّا (بھینس کا بچہ) پیدا ہونے پر اس کا ایک کان کنارے سے تھوڑا سا کاٹ دیا گیا تھا _ کیا اب اس کی قربانی ہوسکتی ہے؟
جواب :
جانور کا کان ایک تہائی سے کم کٹا ہوا ہو تو اس کی قربانی ہوسکتی ہے _

سوال (3)
دو بکروں کی لڑائی ہوئی _ اس میں ایک بکرے کا سینگ ٹوٹ گیا _ کیا اس کی قربانی جائز ہے؟
جواب :
اگر سینگ بالکل ٹوٹ گیا ہو ، یہاں تک کہ دماغ(بھیجہ) دکھائی دینے لگا ہو تو اس کی قربانی درست نہیں _ اگر جڑ سے نہ ٹوٹا ہو تو اس کی قربانی ہوسکتی ہے _

سوال (4)
کیا قربانی کے بڑے جانور میں کچھ حصے عقیقہ کے ہوسکتے ہیں؟
جواب :
فقہ حنفی میں اس کی اجازت ہے _ اس کی دلیل یہ دی گئی ہے کہ دونوں اعمال تقرّب الی اللہ کے لیے ہیں ، اس لیے ایک جانور میں دونوں کو جمع کیا جاسکتا ہے _ اہل حدیث حضرات کہتے ہیں کہ اللہ کے رسولﷺ نے عقیقہ صرف چھوٹے جانور کا کیا ہے ، اس لیے بڑے جانور میں عقیقہ کے حصے لینا درست نہیں _

سوال (5)
کیا ذی الحجہ کا چاند ہوجانے کے بعد قربانی کا ارادہ کرنے والے کے لیے قربانی تک ناخن کاٹنا اور بال بنوانا جائز نہیں؟
جواب :
حدیث میں اس سے منع کیا گیا ہے (مسلم :1977) اس لیے بعض علماء ناجائز قرار دیتے ہیں _ امام شافعی مکروہ کہتے ہیں _ امام ابو حنیفہ کہتے ہیں کہ مکروہ بھی نہیں ہے _ دلیل میں وہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کی ایک حدیث پیش کرتے ہیں ، جس کے مطابق ان ایام میں کوئی پابندی نہیں _

Previous articleEPF Transfer:گھر بیٹھے آن لائن ٹرانسفر کریں اپنا پی ایف اکاؤنٹ!
Next articleبُلڈوزر کلچر -آمریت کی بد ترین شکل

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here