چنئی۔ (پریس ریلیز)۔ انڈین یونین مسلم لیگ (آئی یو ایم ایل) کے قومی صدر پروفیسر قادر محی الدین نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں تمل ناڈو وزیر اعلی ایم کے اسٹالن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت کی جانب سے 2019میں منظور کردہ شہریت ترمیمی قانون کو تمل ناڈو کے معزز وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے 8ستمبر2021کو تمل ناڈو قانون سازا سمبلی میں منسوخ کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک قراداد منظور کیا ہے اسے تمل ناڈو کی تاریخ میں سنہری حروف میں لکھا جائے گا۔ پروفیسر قادر محی الدین نے اس بات کی طرف خصوصی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت نے آئین ہند میں واضح طور پر بیان کردہ سیکولرازم کے خلاف شہریت ترمیمی قانون منظور کیا تھا۔
مذکورہ قانون امتیازی، غیر آئینی اور بھارتی روایتی پالیسی کے خلاف ہے، لہذا، انڈین یونین مسلم لیگ (IUML) نے پہلے پہل اس کے خلاف سپریم کورٹ میں مقدمہ دائر کیا تھا۔ جس کے بعد مختلف سیاسی جماعتوں نے بھی مقدمات دائر کئے۔ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ملک بھر میں مختلف مراحل میں مظاہرے اور احتجاج ہوئے۔ تمل ناڈو میں اس وقت کے اپوزیشن لیڈر اور موجودہ وزیر اعلی ایم کے اسٹالن نے چنئی میں اپنی صدارت میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف ایک احتجاجی ریلی کی جس میں لاکھوں افراد نے شرکت کی۔ تمل ناڈو میں مختلف مقامات پر مظاہرے اور احتجاج جاری رہے۔ اس وقت کی حکمران پارٹی اے آئی اے ڈی ا یم کے نے عوامی مخالفت کو حقیر سمجھا اور خاموش تماشائی بنی رہی۔ گزشتہ اسمبلی انتخابی مہم کے دوران ایم کے اسٹالن نے وعدہ کیا تھا کہ ڈی ایم کے کے اقتدار میں آتے ہی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف تمل ناڈو اسمبلی میں ایک قرار داد منظور کریں گے۔اس وعدے کو پورا کرتے ہوئے تمل ناڈو وزیراعلی ایم کے اسٹالن نے تمل ناڈو اسمبلی میں شہریت ترمیمی قانون کو منسوخ کرنے کا قرارداد منظور کیا ہے، ان کا یہ اقدام قابل تحسین اور قابل تعریف ہے۔