’’ سلام‘‘ از: سید بصیر الحسن وفاؔ نقوی

0
185

مینارۂ وفا و صداقت حسینؑ ہے
سر تا قدم خلوص کی طاقت حسینؑ ہے

ٹوٹے نہیں ہیں آج بھی ہم غم کے باوجود
تیرے غموں کی ہم پہ عنایت حسینؑ ہے

ورنہ کہیں مٹا ہے مقدر کی لوح سے
یہ تو فقط تری ہی کرامت حسینؑ ہے

اب بھی ہزاروں حر ہیں تلاشِ نجات میں
اب بھی ترے سخن کی ضرورت حسینؑ ہے

کیسے کسی یزید کے در پر وہ جائے گا
منظور جس کو آپ کی بیعت حسینؑ ہے

کرتے ہیں تجھ کو یاد غریبوں کے خاندان
فاقہ کشوں میں تیری ہی مدحت حسینؑ ہے

کرتا نہیں ہے باطل و ظالم سے ساز باز
جس کی نظر میں آپ کی ہجرت حسینؑ ہے

لاکھوں شہادتوں کے مناظر ہیں سامنے
بے مثل اب بھی تیری شہادت حسینؑ ہے

دریائے تشنگی میں بدن بہہ گئے تمام
لیکن ہر اک شہید کی طاقت حسینؑ ہے

میرا قلم نہیں ہے وفاؔ غیر کا مرید
رب کا کرم ہے صاحبِ مدحت حسینؑ ہے

ہلال ہائوس
مکان نمبر ۱۱۴/۴
نگلہ ملاح سول لائن
علی گڑھ یوپی

Previous article“ادارہ علوم اسلامیہ “میں یوم جشن آزادی کا انعقاد
Next articleایک مجاہد آزادی جسے بھلا دیا گیا از: کامران غنی صبا

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here