پٹنہ (ایجنسی): کٹیہار کےرہنے والے دوبچوں کے بینک اکاؤنٹ 900 کڑور کی بڑی رقم پہنچنے سے کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ کہ راتوں رات ان دونوں کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپےآگئے تھے۔ اتربہار گرامین بینک میں ان دونوں اسکولی بچے کے اکاؤنٹ تھے۔ انھیں امید تھی کہ ڈریس اور دیگر اسکولی سامان کے لیے حکومت کی طرف سے ملنے والی اسکالرشپ کی رقم آئی ہوگی۔ یہ دونوں اپنے والدین کے بغیر پبلک انٹر نیٹ سینٹر پر گئےکہ رقم آئی یا نہیں۔ اکاؤنٹ چیک کرتے ہوئے دونوں حیران ہوگئے۔ چھٹی کلاس کے طالب علم آشیش کے اکاو نٹ میں 6.2 روپے تھے،جب کہ دوسرے طالب علم گروچرن وشواس کے اکاونٹ میں 900کروڑ روپے آگئےتھے۔
کٹیہار کے ضلع مسجٹریٹ ادیان مشرا نے کہا کہ مجھے کل شام اطلاع ملی کہ دو لڑکوں کے بینک کھاتوں میں ایک بڑی رقم ملی ہے۔ ہم اس کی چھان بین کر رہے ہیں۔ ہم نے آج صبح بینک کی برانچ کھلوائی تاکہ یہ معلوم ہو سکے کہ یہ کیسے ہوا۔ برانچ منیجر نے ہمیں بتایا کہ اس میں کچھ خرابی تھی۔ بینک اس میں تحقیق کررہا ہے۔
حالیہ دنوں یہ بہار میں دوسرا واقعہ ہے جب بینک کی غفلت سے عام آدمی کے اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے چلے گئے ہیں۔ کچھ دنوں قبل کھگڑیا کے سمری بختیار پور کے ایک شخص کے اکاونٹ میں بھی پانچ لاکھ روپے پہنچ گئے تھے،اس شخص نے کہا کہ میں نے پیسے خرچ کردیے ہیں، مجھے لگا کہ مودی جی نے پندرہ لاکھ کاجو وعدہ کیا تھا،اس کی پہلی قسط پانچ لاکھ کی شکل میں مجھے مل گئی ہے، اس لیے میں نے خرچ کردیا ہے۔ واپسی سے منع کرنے پر اس شخص کو پولس نے گرفتار کرلیا ہے۔ اب کٹیہار کا دوسرا معاملہ سامنے آیا ہےجس پر تحقیقات جاری ہے۔ یہ بہت افسوس ناک ہے کہ بینک اس بڑے پیمانے پر بے توجہی کا شکار ہے۔ عام لوگوں کو اس سے جو دشواری ہوتی ہے اس کو محسوس کیا جاسکتا ہے۔