امارت شرعیہ بہار،اڈیشہ،جھارکھنڈکے آٹھویں امیرشریعت کے انتخاب کے سلسلہ میں تقریبا ڈیڑھ سوارباب حل وعقدکے دستخط کے ساتھ امیدواری ظاہرکرنے کی شرط کوہندوستان کے چوٹی کے علماء نے غیرشرعی قراردیاہے،جس کی تفصیل درج ذیل ہے:
زشیخ الحدیث مفتی صبیح اخترقاسمی صاحب(کشن گنج):
ایک سواکیاون کی تائیدکی شرط گویاامارت کاسوال کرناہے،جوانتہائی مذموم ہے۔(آڈیو)
مفتی عتیق احمدقاسمی(استاذدارالعلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ):
انتخاب امیرکے لئے جس طریقۂ کارکااعلان کیاگیاہے،میرے نزدیک شرعاوہ نادرست ہے۔(۲۶؍جولائی ۲۰۲۱ء)
حضرت مولانامفتی نذرتوحیدصاحب مظاہری :
ایسی شرط لگاناشرعا،اخلاقاوقانوناقطعی طورپردرست نہیں ہے۔
علماء جھارکھنڈ:
کسی مخصوص امیدوارکے لئے دستخطی مہم غیرشرعی عمل ہے،جس کاہم سب بائیکاٹ کرتے ہیں۔(۲۷؍جولائی ۲۰۲۱ء)
حضرت مولاناخالدسیف اللہ رحمانی صاحب:
امیرشریعت کے لئے امیدواری جائزنہیں ہے،کیوں کہ یہ عہدہ طلب کرناہے اورعہدہ کی طلب درست نہیں ہے۔
(۲۷؍جولائی ،روزنامہ سہارا)
علماء چمپارن(تقریباتیس علماء کامتحدہ بیان):
امیرشریعت ثامن کے لئے دستخطی مہم کاسلسلہ یقیناغیرشرعی اورغیرآئینی ہے۔(اخبار)
مفتی عبدالسلام صاحب قاسمی(صدرمفتی مدرسہ امدادیہ ،لہریاسرائے،دربھنگہ):
جس طریقۂ انتخاب کااعلان ہواہے ،وہ غیرشرعی اوردستورامارت کے خلاف ہے۔
مولاناابولکلام قاسمی شمسی،پٹنہ:
یہ طریقۂ انتخاب امارت شرعیہ کے دستوراورروح کے خلاف ہے۔
مفتی اسرائیل صاحب قاسمی جیدوپٹی،دربھنگہ:
انتخاب امیرکے لئے جوطریقۂ کاراختیارکیاگیاہے،وہ شرعادرست نہیں ہے،یہ سراسرکتاب وسنت کی خلاف ورزی ہے۔
حضرت مولانازاہدحسین صاحب قاسمی(کارگزارصدرمدرس مدرسہ حمایت الاسلام،محمدپور):
امیرشریعت کے انتخاب کاغلط طریقہ بنایاگیاہے،جوشریعت کی روح کے خلاف ہے۔
مولانااحمدسجادصاحب ابن مفتی ظفیرالدین صاحب مفتاحی:
حالات انتخاب کے لئے سازگارنہیں ہیں،ا س کی آڑمیں غیرشرعی اورغیردستوری طریقۂ انتخاب ،کسی طرح مناسب نہیں ہے۔
علماء بالا کےساتھ سیتامڑھی(تقریبابیس علماء ومفتیان کی متحدہ رائے):
غیردستوری و غیرشرعی طریقے پرانتخاب ہرگزقبول نہیں۔(مدینہ مسجدبالاساتھ۔۲۷؍جولائی)
حضرت مفتی سہیل احمدصاحب قاسمی(صدرمفتی امارت شرعیہ ،پھلواری شریف،پٹنہ ):
ایک سواکیاون ارباب حل عقدکی سفارش کے ساتھ نامنیشن اورالیکشن کاجومذکورہ ضابطہ اورطریقہ اختیار کیا گیاہے، یہ قطعی غیراسلامی، غیر دستوری،اسوۂ خلفاء راشدین کے رہنمااصول اورروایات امارت شرعیہ کے بالکل خلاف ہے۔ (۲۷؍جولائی)
٭٭٭
یہ وہ لوگ ہیں جوباضابطہ اس غیرشرعی عمل پرآوازاٹھارہے ہیں،ان کے علاوہ ایک بڑی تعدادان لوگوں کی ہے ،جن کی آوازشوشل میڈیاسے دُوررہنے کی وجہ سے ہم تک نہیں پہنچ پارہی ہے،سوال یہ ہے کہ اتنے سارے لوگ غلط ہیں ،یاآفس سکریٹری کی بات؟آخرآفس سکریٹری کوامارت شرعیہ کے لیٹرپیڈپراس غیرشرعی عمل کوشرعی لکھنے کی ہمت کیسے ہوئی؟یاتویہ فورااپنے کئے پرندامت کے ساتھ تحریری معافی مانگیں،ورنہ ان کوجلدازجلدامارت سے برطرف کیاجائے۔اوراگراس کے پیچھے کسی اورکی سازش ہے تواس کوچاہئے کہ بزدلی کی دنیاسے نکلیں اورصدرمفتی حضرت مفتی سہیل احمدصاحب قاسمی کی طرح ہمت کے ساتھ سامنے آئیں اورمعتبردلائل سے اپنی بات ثابت کریں۔اتنی رعونت وسرکشی ٹھیک نہیں کہ اپنے غیرشرعی عمل سے توبہ کے ڈھٹائی سے لیٹرپیڈپراس کوشرعی قراردیاجائے۔ ( یہ بھی پڑھیں!شاخِ زیتون پر کلہاڑا نہ چلائیں!حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی صاحب ہمارے سروں کے تاج ہیں از: سید فضیل احمد ناصری)
آفتاب غازی ؔقاسمی
بانی وناظم :معہدالطیبات،کرم گنج،دربھنگہ
8804136587