تبدیلی مذہب: آئی۔اے۔ ایس افتخار الدین حکومت کے نشانے پر!

0
344

لکھنؤ: اترپردیش میں مبینہ تبدیلی مذہب کے خلاف جاری حکومتی کاروائی کے دوران منگل کو ریاستی حکومت نے ایک سینئر آئی اے ایس افسر محمد افتخار الدین کے مبینہ تبدیلی مذہب گروپ سے تعلقات کی جانچ کے لئے ایس آئی ٹی کو تشکیل دیا ہے۔

سینئر آئی اے ایس افسر محمد افتحار الدین کا سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہو رہا ہے جس کا نوٹس لیتے ہوئے ریاست کے محکمہ داخلہ نے وزیر اعلی کی ہدایت پر جانچ کے لئے منگل کو ایس آئی ٹی تشکیل دی۔ سینئر آئی اے ایس افسر پر ہندوازم کے خلاف مہم چلانے کا الزام ہے۔

اطلاعات کے مطابق ڈویژنل کمشنر کی رہائش گاہ سے مبینہ تبدیلی مذہب کی متعدد ویڈیو وائرل ہونے کے بعد وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کاروائی کی ہے۔ ان کی ہدایت پر پورے معاملے کی جانچ کے لئے تین رکنی ایس آئی ٹی ٹیم کی تشکیل دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ نے ایس آئی ٹی کو ہدایت دی ہے کہ سات دنوں کے اندر معاملے کی تحقیق کر کے اس کی رپورٹ حکومت کو روانہ کریں۔ محکمہ داخلہ کی جانب سے تشکیل دی گئی ایس آئی ٹی ٹیم کی قیادت ڈی جی سی بی سی آئی ڈی جی ایل مینا کے ہاتھوں میں ہوگی جبکہ اے ڈی جی کانپور زون بھانو بھاسکر ممبر ہونگے۔

محمد افتخار الدین لکھنؤ میں اتر پردیش اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کے چئیرمین کے عہدے پر فائز ہیں۔ وہ اس سے قبل کانپور میں لمبے عرصے تک رہ چکے ہیں۔ کانپور کے ڈویژنل کمشنر کے ساتھ وہ لیبر کمشنر بھی تھے۔ اس دوران ان کی سرکاری رہائش گاہ پر مبینہ تبدیلی مذہب کے واقعات رونما ہونے کے سلسلے میں ایک بڑا تنازع کھڑا ہو گیا ہے۔

پورا معاملہ اس وقت سنگین ہوگیا جب محمد افتخار الدین سے وابستہ نصف درجن سے زیادہ ویڈیو سوشل میڈیا پر گردش کرنے لگیں۔ ان ویڈیوز کے بارے میں دعوی ہے کہ یہ تمام محمد افتخار الدین کے تعلق کو مبینہ تبدیل مذہب سے استوار کرتی ہیں اور شک ہے کہ افتخار الدین بھی اتر پردیش میں تبدیلی مذہب گروہ کا حصہ ہیں۔

محمد افتخارالدین سال 2014 سے 2017 تک کانپور کے ڈویژنل کمشنر تھے۔اور جب وہ کانپور کے ڈویژنل کمشنر تھے ان کی سرکاری رہائش گاہ کی متعدد ویڈیوز وائرل ہورہی ہیں۔وائر ل ویڈیوز میں افسر اپنی سرکاری رہائش گاہ پر مذہب اسلام کے بارے میں تبادلہ خیال کرتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔افسر کے رفیق تبدیلی مذہب کے بارے میں بات کرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔بی جی پی لیڈروں کے مطابق افسر کی موجودگی میں ان کی رہائش گاہ پر تبدیلی مذہب گروہ کے افراد اسلام کے فوائد کے بارے میں باتیں کرتے ہوئے سنے جاسکتے ہیں۔

(بشکریہ: قومی آواز)

Previous articleجامعہ کاشف العلوم میں از: ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
Next articleمنفی احساس وخیالات سے بچیے از: مفتی محمد ثناء الہدیٰ قاسمی

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here