ایک دل دہلا دینے والا واقعہ آیا سامنے !

0
55

(کانسٹیبل کی بیوی ‘ بیٹی سمیت 12ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی)

گجرات کے احمد آباد سے ایک دل دہلا دینے والا واقعہ سامنے آیا ہے جہاں ایک کانسٹیبل نے خوفناک قدم اٹھاتے ہوئے اپنی بیوی اور 3 سالہ بیٹی کے ساتھ 12ویں منزل سے چھلانگ لگا دی پولیس سے موصولہ اطلاعات کے مطابق واقعہ کی وجہ میاں بیوی کے درمیان آپسی رنجش کی وجہ سے سامنے آرہی ہے معاملہ وسترا پور علاقہ کا ہے.

احمد آباد میں بدھ کے روز ایک کانسٹیبل، اس کی بیوی نے مبینہ طور پر رہائشی عمارت کی 12ویں منزل سے چھلانگ لگا کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے یہ اطلاع دی۔ سولا پولیس اسٹیشن کے انسپکٹر این آر واگھیلا نے کہا کہ ابتدائی تحقیقات سے پتہ چلتا ہے کہ جوڑے نے لڑائی کے بعد خودکشی کی ہے۔ تینوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔

متوفی کی شناخت کانسٹیبل کلدیپ سنگھ یادو کے طور پر ہوئی ہے جو وسترا پور پولیس اسٹیشن میں تعینات تھا۔ ان کی بیوی کا نام ردھی اور تین سالہ بیٹی کا نام آکانکشا تھا۔ پولس افسر نے بتایا، “یادو اپنی بیوی اور بیٹی کے ساتھ گوٹا علاقہ میں ایک کثیر المنزلہ عمارت کی 12ویں منزل پر رہتا تھا۔ دیگر رہائشیوں کے مطابق، جوڑے نے اپنی بیٹی کے ساتھ صبح 1.30 بجے 12ویں منزل سے چھلانگ لگا دی۔

تینوں کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔” عمارت کے ایک رہائشی نے صحافیوں کو بتایا کہ پہلے ردھی نے چھلانگ لگائی اور پھر یادو نے اپنی بیٹی کے ساتھ چھلانگ لگا دی۔ پولیس افسر نے بتایا کہ ایک ہی منزل پر رہنے والی یادو کی بہن کے مطابق دونوں میں کافی لڑائی ہوتی تھی۔ پولیس عہدیدارنے بتایا کہ ایک مقدمہ درج رجسڑڈ کرتے ہوئے لاشوں کو قریبی مردہ خانے پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج کر واقعہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں.

فی الحال پولیس کو جائے وقوعہ سے کوئی سوسائڈ نوٹ نہیں ملا ہے اور خودکشی کی وجہ کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔ متوفی کلدیپ اور اس کی بیوی کے فون تحقیقات کے لیے بھیج دیے گئے ہیں۔

دوسری جانب خودکشی کے اس واقعہ سے علاقے میں کہرام مچ گیا ہے۔ پولیس معاملے کی سنجیدگی سے تحقیقات کر رہی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے۔ مزید کارروائی جاری ہے.

Previous articleمدارس اسلامیہ دستور ہند کے تحت قائم ہیں، سروے اور جانچ وغیرہ سے اہلِ مدارس کو گھبرانا نہیں چاہئے
Next articleشریعت پرعمل ہی اصل میں تحفظ شریعت ہے، شریعت کا کوئی کیا بگاڑے گا اسکا محافظ خود اللہ ہے: مولانا خالد سیف اللہ رحمانی

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here