الحاج عبدالرحیم انصاری کی تصنیف حقائق( حصہ دوم) میری نظر میں از: انوارالحسن وسطوی

0
66

الحاج عبدالرحیم انصاری ایڈوکیٹ ایک قانون دان، دانشور اور صاحب قلم کی حیثیت سے اپنی اچھی شناخت رکھتے ہیں – ہندی اور اردو زبان میں ان کی کئی کتابیں شایع ہوکر مقبول ہو چکی ہیں- حقائق کے عنوان سے انہوں نے کتابیں تصنیف دینے کا سلسلہ قائم کیا ہے- زیر تذکرہ کتاب اس سلسلے کی دوسری کڑی ہے – اس سے قبل اس سلسلہ کی ان کی پہلی کتاب حقائق (حصہ اول) گزشتہ برس 2020 میں شائع ہو کر مقبول خاص و عام ہوچکی ہے جس کی تخلیق پر پروفیسر علیم اللہ حالی اور پروفیسر ممتاز احمد خان جیسے نامور ناقدین ادب اپنی مثبت آراء کا اظہار کر چکے ہیں- زیر تذکرہ کتاب حقائق (حصہ دوم) بھی اپنی پیشرو کتاب کی طرح ایک سودمند، لائق مطالعہ، قابل عمل اور قابل قدر تصنیف ہے جس کے مطالعے سے قاری یقیناً مستفیض ہوں گے اور ایمان و اسلام کے تعلق سے ان کے علم میں ضرور اضافہ ہو گا – مزید یہ کہ اللہ اور رسول کی اطاعت کا جذبہ اور قرآن و حدیث کے مطالعہ کا شرف بھی ان کے دل میں پیدا ہو گا- حقائق (حصہ دوم) 192 صفات پر مشتمل ہے- الحاج عبد الرحیم انصاری نے اپنی اس کتاب کا انتساب اللہ رب العزت، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے والدین کے نام کیا ہے- ان کی یہ فکر لائق تحسین ہے- کتاب کا آغاز مصنف کی تحریر “عرض حال” سے ہوا ہے جس میں انہوں نے اپنی اس کتاب کے تعلق سے اپنے خیالات کا وضاحت کے کے ساتھ اظہار کیا ہے-” عرض حال” کے بعد نامور ناقد، ادیب و دانشور پروفیسر علیم اللہ حالی کی تحریر شامل کتاب ہے جسے انہوں نے حقائق (حصہ اول) کے تعلق سے لکھی تھی جس میں انہوں نے مصنف کتاب کی کاوش کو سراہتے ہوئے حقائق پر اپنے مثبت آراء کا اظہار کیا ہے- ملاحظہ ہو پروفیسر علیم اللہ حالی کے خیالات کا ایک اقتباس :

” راہ راست پر لانے اور آدمی کو انسان بنانے کا جو طریقہ حاجی عبدالرحیم انصاری صاحب نے اختیار کیا ہے وہ نادر اور پر اثر ہے- ان کا اسلوب منفرد ہے عام اخلاقیات بالخصوص اسلامیات کے حوالے سے مصنف نے مختلف شذرات کے ذریعے جن امور پر متوجہ کیا ہے اور اختصار میں جس اثر انگیزی کا تیور اپنایا ہے وہ خصوصیات اکثر طویل مقالات میں پیدا نہیں ہوتے-طویل مقالات میں اکثر بسیار نگاری کی وجہ سے کام کے نکتے دھندلے ہو جاتے ہیں اور پند و نصیحت کے امور پس پشت رہ جاتے ہیں – “(ص-١١)

نامور عالم دین اور صحافی مفتی محمد ثناء الہدی قاسمی نائب ناظم امارت شرعیہ پھلواری شریف پٹنہ نے بھی حقائق (حصہ دوم) پر اپنے جن تاثرات کا اظہار کیا ہے وہ مصنف کتاب کے لیے ایک سند کا درجہ رکھتے ہیں – ملاحظہ ہوں مفتی صاحب موصوف کے الفاظ :
” حقائق (حصہ دوم) کے مندرجات دیکھنے سے معلوم ہوتا ہے کہ ایمان و اسلام سے متعلق بنیادی تعلیمات اللہ اور رسول کی اطاعت کی ضرورت، شرک کی خرابی اور اس کے نحوست کے بیان کے ساتھ بعض ان موضوعات پر خامہ فرسائی کی گئی ہے جس سے دنیوی زندگی بھی سنور سکتی ہے- کتاب کے بیشتر مندرجات کا تعلق آیات قرآنی سے ہے جس کے حوالے کی پابندی کی گئی ہے-“(ص-١٣)

“حقائق” کے تعلق سے ان مثبت آراء کی شمولیت کے بعد ناشر کتاب کی جانب سے مصنف کا تعارف شامل کتاب ہے جسے پڑھ کر الحاج عبد الرحیم انصاری ایڈوکیٹ کے متعلق سرسری معلومات ہوتی ہے – کیا بہتر ہو تا کہ اس میں موصوف کی تصنیف و تالیف کا بھی ذکر شامل کر لیا جاتا تو تعارف کا حق ادا ہوجاتا – کتاب کے مضامین سے قبل پٹنہ ہائی کورٹ کے سابق رجسٹرار جناب ایم ٹی خاں (مرحوم) کی ایک تحریر بعنوان. “A unique Book” بھی شامل کتاب ہے جسے جناب ایم ٹی خان نے الحاج عبدالرحیم نصاری کی مشہور کتاب “اسلام کتاب میں اور مسلمان قبر میں” کے تعلق سے لکھی تھی – ایم ٹی خان نےاپنی اس تحریر میں الحاج عبدالرحیم صاحب کی مذکورہ کتاب کو ایک مثالی تصنیف قرار دیا ہے –

“حقائق” (حصہ دوم) کا مختصر تعارف یہ ہے کہ اس کتاب میں سولہ عنوانات کے تحت مضامین شامل ہیں- یہ مضامین مختلف نوعیت کے ہیں جن کے عنوانات حسب ذیل ہیں-” اللہ کی عظمت”، “کلام اللہ کی حقیقت”، “اللہ کی نصرت”، “کن فیکون”،” اللہ رب ذوالجلال کی سنتیں”، ” توحید اور رسالت”،” اطیعواللہ و اطیعوالرسول” ،”شرک کیا ہے”، “شق القمر”، “حقیقت منتظراور لباس مجاز”، “صبروشکر”،”بزرگوں سے بدسلوکی کیوں؟”، “مٹی سے مٹی تک”، “سر ٹھنڈا اور پاؤں گرم رکھیں “،” “ساتویں حس” اور “غالب کے ضرب المثل اشعار”- الحاج عبد الرحیم انصاری صاحب نے اپنے مذکورہ مضامین سے قبل “حقائق” کے اصول و ضوابط پر بھی روشنی ڈالی ہے اور حقائق بیان کرنے کے مقصد کو بھی بیان کیا ہے جو ان کی تحریر سے ظاہر ہے-”
” حقائق کا مقصد اصلاح معاشرہ ہے- حقائق کا ما حاصل عبرت ناک اور سبق آموز ہونا، خیالی پلاؤ پکانے یا دروغ گوئی سے اجتناب کرنا، الفاظ کا سادہ اور واضح ہونا، تاثراتی ہونا وغیرہ وغیرہ “حقائق” کے خاص اصول و ضوابط ہیں- غور طلب ہے کہ “حقائق” افسانے کی ضد ہے اس لئے حقیقی واقعات ہی اس کی بنیاد ہونا لازمی ہے – کسی کی غیبت، تضحیک یا دل آزاری سے حتی الامکان بچنا ہے-عاجزی و انکساری “حقائق” کے حسن میں چار چاند لگا سکتی ہیں-“(ص-20)

الحاج عبدالرحیم انصاری کی تمام تحریریں” حقائق “کے اصول و ضوابط کے مطابق ہیں جو تفصیلی مطالعہ کی متقاضی ہیں- یہ تحریریں جہاں قاری کو غور و فکر کی دعوت دیتی ہیں وہیں قاری کے علم میں اضافے کی صلاحیت بھی رکھتی ہیں- مصنف نے اپنی ان تحریروں میں جابجا قرآن کریم کا حوالہ پیش کرکے اپنی باتوں کو مستند اور مدلل بنانے کی حتی الامکان کوشش کی ہے – چنانچہ اس کتاب کا مطالعہ قاری کے لیے یقیناً سود مند ثابت ہوگا- راقم السطور کا یہ ماننا ہے کہ الحاج عبدالرحیم انصاری کی کتاب بھٹکے ہوئے لوگوں کو راہ راست پر لانے، اسلامی احکام اور افکار و خیالات کو عوام الناس تک پہنچانے کی ایک قابل قدر کاوش ہے جس کے لئے موصوف یقیناً مبارکباد کے مستحق ہیں- امید قوی ہے کہ الحاج عبد الرحیم انصاری “حقائق” تحریر کرنے کے سلسلہ کو آگے بھی جاری رکھیں گے تاکہ صحیح اسلامی افکار و عقائد کی تبلیغ کا کام ان کے ذریعے انجام پذیر ہوتا رہے-ارم پبلشنگ ہاؤس، دریا پور، پٹنہ 4 سے شائع صوری ومعنوی اعتبار سے یہ خوبصورت کتاب جس کی قیمت 250 روپے ہے مصنف کی رہائش گاہ محلہ سانچی پٹی، باغملی، حاجی پور سے حاصل کی جا سکتی ہے – کتاب کے تعلق سے مزید معلومات کے لئے مصنف کے موبائل نمبر

9430478828/9431641987 پر رابطہ کیا جا سکتا ہے-

Previous articleکیا عورت دورانِ حیض مسجد میں جا سکتی ہے؟ از: ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
Next articleحکومت کسانوں کے قاتلوں کو تحفظ دے رہی ہے: کجریوال

اپنے خیالات کا اظہار کریں

Please enter your comment!
Please enter your name here